خدا آپ کے توڑوں اور نعمتوں کو استعمال کرتا ہے!
پچھلے دو ہفتوں سے اسکول میں مطالعہ کے دوران میں نے محسوس کیا ہے کہ خدا مجھے میری زندگی کےمقصد سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مجھے بتا رہا ہے کہ اس کی بادشاہی اورجلال کے لئے نعمتوں کےاستعمال کی اہمیت اور ضرورت کیا ہے۔
میرا ایمان ہے کہ خدا نے جس لمحہ ہمیں چنا تھا اُسی لمحہ ہم میں سے ہر ایک کو نعمتیں اور توڑے بخش دیئے تھے (یرمیاہ ۱ : ۵ اور زبور ۱۳۹: ۱۶)۔خدا غلطیاں نہیں کرتا اور جو کچھ وہ تخلیق کرتااور کام کرتا ہے وہ اچھّا ہے۔آج میں آپ کو ابھارنا چاہتا ہوں کہ اس مطالعہ کے دوران جو سوال میں آپ سے کروں آپ دیانتداری سے غوروفکر کے بعد ان کاجواب دیں ۔
یہاں ٹھہریں اور پڑھیں متی ۲۵ : ۱۴۔۳۰
پہلا سوال:کیا آپ وقت کو غنیمت جان کر اپنے توڑوں کو استعمال کرتے ہیں؟اس تمثیل میں مالک نے اپنے نوکروں کو ایک لمبے عرصہ کے لئے اپنی میراث سونپ دی۔ اس لمبے عرصہ کے دوران جو بھی انہوں نے کیا وہ اپنے مالک کو خوش کرنے اور عزت دینے کے لئے بہت لازمی تھا۔
خدا نے آپ کو بھی کوئی نہ کوئی توڑا یا نعمت عطا کی ہوئی ہے۔وہ موسیقی، شفاعت کرنا، آرٹ،مضمون نگاری،کھیل،درس وتدریس وغیرہ ہوسکتا ہے۔ابھی آپ کے پاس وقت ہے کہ آپ فیصلہ کریں کہ آپ اپنے توڑوں اور نعمتوں کو کس طرح استعمال کریں گے ۔جب خدا آپ کو کوئی توڑا دیتا ہے تووہ توقع کرتا ہے کہ آپ اس کو استعمال بھی کریں۔یہ ہمارے جسم میں موجود پٹھوں اور عضلات کی مانند ہیں اگر آپ ان کو استعمال کریں گے تو یہ مضبوط ہوں گے اور اگر آپ انہیں استعمال نہیں کریں گے تو یہ بے کار ہو جائیں گے۔اگر آپ کے پاس کوئی توڑا ہےاور آپ اس کواستعمال کرنے سے خوف زدہ ہیں یا اس کو استعمال کرنے میں سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں توآپ اُسے کھو دیں گے۔ لیکن اگرآپ اپنے توڑوں کو سمجھداری کے ساتھ استعمال کریں گے تو خدا آپ کو اور دے گا۔
دوسرا سوال:کیا آپ اپنے توڑوں کو اچھے طریقہ سے استعمال کر رہے ہیں؟اس تمثیل میں پہلے دو نوکروں نے اپنے توڑوں کو اس توقع کے ساتھ استعمال کیا کہ ان سے اور کمائیں ۔تیسرے نوکر نے خوف کی وجہ سے اپنے توڑے کو چھپا دیا۔
میں بہت سے ایسے لوگوں کو جانتا ہوں اور ان سے ملا بھی ہوں جن میں بزرگ اور جوان دونوں شامل ہیں جنھوں نے اپنے توڑوں کو استعمال نہیں کیا؛اور میں اقرار کرتا ہوں کہ میں نے بھی ایسا کیا ہے۔ میں اس تمثیل میں موجود تیسرے نوکر کی مانند خوف زدہ تھا۔ مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ میں ان توڑوں کو اچھے طریقہ سے استعمال کر کے ان کو بڑھا سکتا ہوں۔لیکن جب میں نے یہ جان لیا کہ مجھے یہ توڑے خدا نے اپنی مرضی سے عنایت کئے ہیں اور مجھے ان کو اس کے معیار کے مطابق استعمال کرنا ہے۔ تو میں نے سوچا کہ میں نے کیوں ان نعمتوں اور توڑوں کو اب تک اس کی بادشاہی اور جلا ل کے لئے استعمال نہیں کیا؟
خوف زدہ ہونا چھوڑ دیں!آج ہی فیصلہ کریں اور خدا کے معیار کے مطابق ان کو استعمال کرنے کے لئے تیار ہو جائیں۔ہو سکتا ہے کہ شروع میں آپ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے لیکن ہم سب کبھی نہ کبھی ناکام ہو جاتے ہیں ہم گناہ بھری دنیا کے باسی ہیں۔ ناکام ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔دوسری بات یہ کہ ہمارا ذہنی رجحان ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ اگر لوگ ہماری ستائش کریں تو ہم آگے بڑھیں اور جب وہ ہمیں تنقید کا نشانہ بنائیں تو ہم سست ہو جائیں۔ ہمیں اپنے دل میں موجود خدا دادجوش اور سرگرمی سے آگے بڑھنا ہے ۔
آگے بڑھیں:
آپ اپنے توڑوں کوکس طرح استعمال کریں گے؟
۱۔ کسی پُرسکون جگہ پر جائیں اوراِن تین نوکروں کی زندگی، ان کے پاس موجود وقت اور مواقعوں پر غورکریں۔ان کے پاس موقع تھا کہ کوئی نیا اور عظیم کام کریں جو باعثِ برکت ہو۔آپ ان نعمتوں اور توڑوں کے تعلق سے سوچیں جو خدا نے آ پ کو عطا کی ہیں۔
۲۔ خدا نے آپ کو جو وقت اور مواقع دیئے ہیں آپ ان سے کس طرح فائدہ اٹھا رہے ہیں؟
۳۔ فیصلہ کریں: کیا آپ خوف میں زندگی بسر کریں گے یا دلیری سے؟