جب یسوُع صلیب پر موُا ، تو کیا وہ روحانی طور پر بھی موُا تھا؟
چند معروُف استادوں کی وجہ سے اِس نکُتہ پر حال ہی میں ایک تضاد اُبھر کر سامنے آیا ہے، جو غلط طور پر اندازہ لگاتے ہیں کہ یسوُع صلیب پر صرف جسمانی موت ہی نہیں مرا بلکہ روحانی طور پر بھی مر گیا تھا۔ وہ کہتے ہیں اِس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے لیے اُس کی محبت کتنی عظیم تھی اور اُس نے اِس کام میں کتنی زیادہ طاقت لگائی کہ اتنا کچھ دے دیا۔ جی ہاں، یہ ایک دلچسپ خیال ہے، لیکن یہ ناممکن ہے، ایک لحاظ سے یہ ایک تضاد ہے۔ تعریف کے مطُابق روُح کبھی نہیں مر سکتی۔ روُح ایک غیرفانی وجوُد ہے۔ بلا شبہ ، خُدا بھی مر نہیں سکتا۔ اگر خُدا مر جاتا تو کائنات بکھر کر رہ جاتی۔ اور یسوُع خُدا ہے۔ اگر یسوُع کا روُح مر جاتا، تو پھر خُدا خود بھی مر جاتااور پوُری کائنات ختم ہو جاتی۔ یہ اُستاد کہتے ہیں کہ ’’موت‘‘ سے اُن کا مطلب خُدا سے جدُائی ہے۔ اُن کے مطابق انسان کی روُح کو بچانے کے لیے یسوُع کی روُح کا مرنا ضروُری تھا۔ تاہم، یسوُع کے لیے خُدا سے جدُا ہونے کے لیے اُسے گنہگار بننا پڑنا تھا۔ لیکن ایک گنہگار ’’ایک بے داغ اور بے عیب برّہ ‘‘نہیں ہو سکتا تھا جسے دنیا کے گناہوں کے لیے پیش کیا جا سکے (پہلا پطرس ۱: ۱۹)۔ اگر یسوُع، خُدا کا بیٹے اور تثلیث کے دوُسرے شخص کو حقیقی معنوں میں روُح میں باپ سے جُدا کیا جاتا تو خُدا کا خود سے جُدا ہو کر وجود ختم ہو جاتا ــ ایک اور ناممکن بات۔ عبرانیوں کی کتاب ہمیں بتاتی ہے : ’’ اِسی لیے وہ دُنیا میں آتے وقت کہتا ہے کہ تُو نے قُربانی اور نذر کو پسند نہ کیا۔ بلکہ میرے لیے ایک بدن تیّار کیا۔ پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گناہ کی قُربانِیوں سے تُو خُوش نہ ہُوا۔ اُس وقت میں نے کہا کہ دیکھ! میں آیا ہُوں۔ (کتاب کے ورقوں میں میری نِسبت لکھا ہُؤا ہے) تاکہ اَے خُدا! تیری مرضی پُوری کرُوں۔
اُوپر تو وہ فرماتا ہے کہ نہ تُو نے قُربانیوں اور نذروں اور پُوری سوختنی قُربانیوں اور گناہ کی قُربانیوں کو پسند کیا اور نہ اُن سے خوش ہوُا حالانکہ وہ قُربانیاں شرِیعت کے موافِق گُذرانی جاتی ہیں۔ اور پھِر یہ کہتا ہے کہ دیکھ میں آیا ہُوں تاکہ تیری مرضی پُوری کرُوں۔ غرض وہ پہلے کو موقُوف کرتا ہے تاکہ دُوسرے کو قائِم کرے۔ اُسی مرضی کے سبب سے ہم یِسُوع مسِیح کے جِسم کے ایک ہی بار قُربان ہونے کے وسِیلہ سے پاک کیے گئے ہیں (عبرانیوں ۱۰: ۵ ـ ۱۰)۔ بائبل واضح طور پر کہتی ہے ’’ ہم یسُوع مسِیح کے جِسم کے ایک ہی بار قُربان ہونے کے وسِیلہ سے پاک کیے گئے ہیں‘‘۔ یہ باپ کی مرضی کو پورا کرنے میں اُس کی جسمانی موت ہے جو ہمیں پاک کرتی ہے۔ یسوُع کی انسانیت نے جو گناہ سے واقف نہ تھی، پوُری انسانیت کے گناہوں کا دردناک مزہ چکھا۔
اُسے قرُبانی کا برّہ بنا کر خُدا کے حضُور پیش کیا گیا تا کہ ہمارے تمام گناہوں کی قیمت ادا کرے۔ اپنی جسمانی موت کے بعد اور جی اُٹھنے سے پہلے یسوُع کی روُح عالم ِ رواح میں اتُر گئی اور وہاں موجوُد قیدی روُحوں میں منادی کی جو وہاں قید تھیں۔ (دیکھیے پہلا پطرس ۳: ۱۸ ـ ۲۰)۔ اُس کی روُح نہ تو مری تھی اور نہ ہی وہ خُدا سے جُدا ہوُئی تھی۔ اِس کے بجاے وہ باپ کو خوش کرنے اور اُس کی خدمت کرتا رہا جیسا وہ آج بھی کرتا ہے۔
کیا یہ جواب آپ کے لیے مددگار ثابت ہوُا؟ ہاں / نہیں