اس سوال کا جواب اس بات پر منحصر هے که "ایک جیسے "خدا سے کیا مراد هے۔ اس سے انکار نهیں که مسلمانوں کے خیال میں خدا اور مسیحیوں کے خیال میں خدا میں بہت سی قدریں مشترک هیں۔ دونوں کے خیال میں خدا حکمرانِ اعلیٰ هے ، قادرِ مطلق هے، سب کچھ جاننے والا، هر جگه موجود، پاک اور راست هے۔ دونوں اسلام اور مسحیت ایک خدا پر یقین رکھتے هیں جس نے کائنات کی هر چیز کو پیدا کیا۔ پس ، هاں ، اس رو سے، مسیحی اور مسلمان ایک جیسے خدا کی عبادت کرتے هیں۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی یاد رکھنا چاھئے کہ جہاں کچھ چیزیں مشترک ہیں وھاں ایک هی وقت میں مسیحیوں اور مسلمانوں کے درمیان خدا کے تصور کے بارے میں اهم فرق بھی هے۔ جبکه مسلمانوں کے خیال میں الله میں یه صفات هیں، مہربانی، رحم اور فضل؛ مگر الله ایسی خوبیوں کو ظاهر نهیں کرتا جیسے که مسیحی خدا کرتا هے۔ اگرچه سب سے زیاده بڑا فرق، مسلمانوں اور مسیحیوں کے خد کے تصور کے درمیان جو خدا کے مجسم هونے کا تصور هے ۔ یوحنا پہلا باب، آیات 1 اور 14۔
مسیحی یقین رکھتے هیں که خدا یسوع مسیح کی صورت میں انسان بنا۔ مسلمان یقین رکھتے هیں که یه تصور انتهائی طور پر گستاخی هے۔ مسلمان کبھی بھی اس تصور کو قبول نهیں کرسکتے که الله ایک انسان بنا اور دنیا کے گناهوں کے لئے مُوا۔ خدا کے مجسم هونے پر یقین که وه شخصی طور پر یسوع مسیح هے مسیحیوں کے لئے خدا کے بارے میں اتفاقِ رائے کے لیے نہایت ضروری هے۔ خدا ایک انسان بنا پس وه همارے درد میں همارے ساتھ شریک هوسکتا هے اور سب سے ضروری بات کہ ، پس وه ہی نجات اور گناهوں کی معافی دے سکتا هے۔ اعمال کی کتاب چوتھا باب آٓیت 12.
پس، کیا مسیحی اور مسلمان ایک ہی خدا کی عبادت کرتے هیں؟ جواب ہاں اور نہیں بھی ہے۔ شاید اچھا سوال یه هوگا ، "کیا مسیحی اور مسلمان دونوں درست سوچ رکھتے هیں که خدا کیاچاهتا هے؟اس کا جواب یقینی طور پر نهیں هے۔ یہاں پر مسیحیوں اور مسلمانوں کے خدا کے تصور کے درمیان کئی فیصله کن اختلافات هیں۔ دونوں کا تصور ایمان درست نهیں هو سکتے۔ هم یقین رکھتے هیں که مسیحی خدا کے بارے میں درست تصور رکھتے هیں کیونکه اس وقت تک نجات نہیں جب تک گناه کا کفار ه نه ادا کیا جائے۔ صرف خدا هی یه قیمت ادا کرسکتا هے ۔کیونکہ گناہوں کی قربانی کا تصور الہامی کتب میں ماجود ہےکہ لوگ جانوروں کو قربان کرکے گناہوں سے معافی پاتے تھے۔ صرف انسان بننے کے ذریعے ہی خدا هماری جگه مر سکتا هے اور همارے گناهوں کا کفارہ ادا کرتا هے۔ جیسا کے کلام میں لکھا ہے۔’’ لیکِن خُدا اپنی محبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مُئوا۔ “ (رومیوں 5 باب 8آیت) ’’ جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہوکر خُدا کی راستبازی ہو جائیں۔ “ ؛2۔کرنتھیوں5باب21آیت ۔